بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ میں ایک ماں نے ایسے بچے کو جنم دیا ہے جو چار پاؤں اور چار ہاتھ رکھتا ہے ڈاکٹرز کے مطابق یہ ایک نہیں بلکہ دو بچے تھے جو کسی وجہ سے ماں کے پیٹ میں علیحدہ نہ ہو سکے
یہ خبر پورے انڈیا نہیں بلکہ پوری دنیا میں آگ کی طرح پھیل گئی ہے کچھ ہندو لوگ اس کو اپنے دیوتا یونی برہما کا بیٹا کہ رہے ہیں کیونکہ ہندؤں کا عقیدہ ہے کہ ان کہ دیوتا کہ چار ہاتھوں اور چار پاؤں والے بچے پیدا ہوتے ہیں
میڈیا کے مطابق لوگ اس بچے کو دیکھنے کے لئے اتنی زیادہ تعداد میں رخ کر رہے ہیں کہ لوگوں کو سنمبھالنا مشکل نہیں ناممکن ہو رہا ہے۔ اس کہ باوجود اس بچے کہ گھر والوں کا کہنہ ہے کہ ہم کو اس ہجوم کا کوئی گم نہیں کیونکہ یہ تو فطری بات ہے کہ اس معجزہ پر لوگ آئیں گے
اس کے برعکس ڈاکٹرز کا کہنہ ہے کہ یہ جڑواں بچے تھے جو ماں کے رحم میں الگ الگ نہ ہوسکے اور ایک بچے جو چار ہاتھ اور پاؤں رکھتا ہو اس کو اسے میڈیکل کی زبان میں ’’پیراسٹک ٹوئن‘‘ کہا جاتا ہے
اس کے برعکس ڈاکٹرز کا کہنہ ہے کہ یہ جڑواں بچے تھے جو ماں کے رحم میں الگ الگ نہ ہوسکے اور ایک بچے جو چار ہاتھ اور پاؤں رکھتا ہو اس کو اسے میڈیکل کی زبان میں ’’پیراسٹک ٹوئن‘‘ کہا جاتا ہے
(According to the Indian media in Kolkata as a mother has given birth to a child who is four feet and four cubits, according to the doctors, but for some reason the two children in his mother's womb could not separate۔
The news spread like fire in the whole world, and not the entire India is the son of Brahma, the Hindu God that some people are your uterus because Hindus believe that their four hands and four feet of children who are born the gods
According to the media, the people are so much in the number to see the direction that people are not difficult to control the impossible is happening. Despite this, the child of the family is not lost because it alludes to any of this crowd, naturally, people will come to this miracle
In contrast, doctors were in a mother's womb is that it alludes to the twins did not separate a child who has four hands and feet, it is the language of it is called "pirastic" at the twin medical)
0 Comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔