پشاور: تحریک طالبان نے آرمی کے سکولوں اور
ان کے زیر سایہ چلنے والے اداروں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی، کالعدم
تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی نے نامعلوم مقام سے اُردو
پوائنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور حملے میں ایم ایس جی سپیشل گروپ کے
دستے نے حصہ لیا، اس جگہ کا انتخاب اس مقصد کیلئے کیا گیا تا کہ ان کے
والدین کو دُکھ دیا جا سکے، جو ہمارے بچوں کو جیٹ طیاروں کے ذریعے نشانہ
بنا رہے ہیں ، انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ وہ آرمی کی تنصیبات سے دور
رہیں ، کیونکہ وہ ہمارے نشانے پر ہیں ، اس کیلئے ہم نے ایم ایس جی کے سپیشل
دستے تیار کر لئے ہیں ، غیر ملکی حملہ آوروں کے سوال کے جواب میں ان کا
کہنا تھا کہ حملہ آور پاکستانی تھے اور ہم نے حملے کی ساری منصوبہ بندی
پاکستان میں ہی کی ، اس کی ویڈیو بھی تیار کی ہے جو 10دنوں میں میڈیا کو
جاری کر دی جائے گی، وزیراعظم کے پھانسی پر عملدرآمد سے متعلق سوال کے جواب
میں انہوں نے کہا پھانسیوں سے ہم پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، کیونکہ
پاکستانی ادارے ہمارے ساتھیوں کو پہلے ہی بے دردی سے قتل کر کے سڑکوں پر
پھینک رہے ہیں ، پھانسی اور ماورائے عدالت قتل میں کوئی فرق نہیں ۔
Ads
Amazing Info
- A Child has 4 Hands and 4 Feet
- Amazing And Magical Places in The World
- Chenab River and Chenab Park
- Clock Tower Faisalabad Pakistan
- Discover the World's Largest Bird
- Faisal Masjid Islamabad Pakistan
- Greatest Tower in The World
- If The Amount Of Oxygen May Be Doubled Then ?
- If The Oxygen Go From Earth Only Five Minutes Then ?
- Married Life is to Keep his Wife's Car on the Track
- Mazar-e-Quaid Karachi
- Online Fraud in The Name of Jobaz
- Pak Urdu Instaler FREE Download
- Pakistan's Most Beautiful Areas
- Pakistani Historical Places
- The Importance of Water in Human Life
- The World's Largest Cemetery
- Top Ten Rich Man in Pakistan
- Two Twin Brothers Became a Father a Day
- Your Lost Laptop & Mobile Phone
0 Comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔