Friday, January 23, 2015

چالاک کوا


کچھ کہانیاں ایسی بھی ہوتی ہیں، جن سے کوئی سبق حاصل کرے نہ کرے، لیکن پھر بھی وہ سینہ بہ سینہ منتقل ہوتی رہتی ہیں۔

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک کوا بہت پیاسا تھا۔ وہ پانی کی تلاش میں اِدھر اُدھر اڑ رہا تھا۔ اس دوران اس کو کئی گھڑے نظر آئے مگر وہ گھڑے کا پانی پینے والا کوا نہیں تھا۔ وہ جدید دور کا کوا تھا، اس کو تو کسی ریفریجریٹر کی تلاش تھی۔ آخر اسے ایک فریج نظر آ گیا۔ وہ لپک کر اس کے پاس پہنچا مگر بجلی نہیں تھی اور ریفریجریٹر بند پڑا تھا۔

کوا بجلی گھرگیا اور بجلی ٹھیک کرنے کی درخواست دی۔ اس کی درخواست میز در میز رسوا ہوتی رہی لیکن کوے کی شنوائی نہ ہوئی۔ کوا بڑا چالاک تھا۔ وہ سارا دن منڈیروں پر بیٹھ کر انسانوں کے کرتوت دیکھتا تھا اور ان کی خصلتوں اور خباثتوں سے خوب واقف تھا۔ لہٰذا وہ اڑ کر گیا اور لال، نیلے نوٹ لا لا کر لائن مین کی جیب میں ڈالنے لگا، یہاں تک کہ اس کی جیب بھر گئی۔ لائن مین فوراً گیا اور بجلی ٹھیک کر دی۔ چالاک کوے نے فریج سے ٹھنڈا پانی پیا اور طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ اڑ گیا۔

سبق: رشوت ہر کام کی ماں ہے۔

0 Comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


Ads

Google Translator

Blogger Tips And Tricks|Latest Tips For BloggersFree BacklinksBlogger Tips And Tricks
English French German Spain Italian Dutch Russian Portuguese Japanese Korean Arabic Chinese Simplified
Powered By google

BidVertiser