
اسلام آباد (ایجنسیاں) جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد نے ذکی الرحمن لکھوی کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ دیتے ہوئے 15 جنوری کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دیا۔ اغوا کے کیس میں لکھوی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس کی جانب سے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ دیا ہے اور 15 جنوری کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے ذکی الرحمن لکھوی کی نظری بندی کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میںاپیل دائر کردی گئی ہے۔ درخواست وزارت داخلہ کی جانب سے اٹارنی جنرل نے دائر کی ہے جس میں ذکی الرحمن لکھوی کو فریق بنایا گیا ہے۔ وزارت داخلہ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور ایس ایس پی اسلام آباد کی طرف سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ انتظامیہ نے ذکی الرحمن لکھوی کی نظر بندی کا حکم نقص امن کے خدشات کے پیش نظرجاری کیا تھا لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریکارڈ اور قانون کا جائزہ لئے بغیرحکومتی نوٹیفکیشن معطل کردیا اور عدالت کی طرف سے عبوری حکم میں ممبئی حملہ کیس کے مرکزی ملزم ذکی الرحمن کو مکمل ریلیف دیدیا گیا۔ اس درخواست میں 17 سوالات اٹھائے گئے ہیں جن کے مطابق کیا ہائیکورٹ کے فاضل جج کو مناسب قانونی معاونت کے بغیر ایسا حکم جاری کرنا چاہئے تھا؟ سپریم کورٹ سے استدعا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 29 دسمبر کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔ ادھر لکھوی کے وکیل نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ وہ ضمانت کیلئے آج جمعہ کو اپیل دائر کرینگے۔
0 Comments:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔